Media Coverage

Second Day of Concurrent Sessions of SDPI’s Twenty-second Sustainable Development Conference
Wednesday, 4th Dec 2019
Islamabad

پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کی بائیسویں سالانہ ترقیاتی کانفرنس کے دوسرے دن کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے خصوصی معاون بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا آج کے ڈیجیٹلائزڈمعاشرے میں حکمرانی عوامی خدمت کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی حکومت اس میں ناکام رہتی ہے تو اسے نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عوامی خدمت میں احتساب اور اچھی حکمرانی بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ شہزاد اکبرنے کہا کہ پاکستان ، بھارت اور امریکہ جیسی بڑی بڑی جمہوریتوں میں شہریوں کی شرکت کو یقینی بنانا ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن حکومتی معاملات میں شہریوں کی شرکت اور حکومتی اقدامات اور پالیسی فیصلوں پر ان کے تاثرات کو یقینی بنانے میں مدد گارہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا روز احتساب ہوتا ہے۔انہوں نے انفرادی اور معاشرتی رازداری اور ڈیٹا کے تحفظ کے معاملے میں ایک فرد اور پورے معاشرے کے مابین توازن قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

پراجیکٹ منیجر ، پنجاب ایس ڈی جی سپورٹ یونٹ ، یو این ڈی پی لاہور شاہد فاروق نے حکومت پر سرکاری ملازمین کو ڈیجیٹل ٹولز اور ٹیکنالوجیز کی تربیت دینے اور قومی ای گورننس اور انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹی) کی پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اچھی حکمرانی کو تیز کرنے اور احتساب کو یقینی بنانے میں جدید ٹکنالوجی مدد فراہم کرسکتی ہے۔ڈائریکٹر پاکستان اکاو

¿نٹی بلیٹی لیب فیض یاسین اور تحقیقی ادارے ارادا(IRADA)کے بانی آفتاب عالم نے کہا کہ حکومتی وزراءعوامی اطلاعات کی39اقسا م کی معلومات اپنی متعلقہ ویب سائٹس پر فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہیں قانون کے مطابق اطلاعات تک رسائی کو ممکن بنانا چاہئے۔

مسٹر مہر علی شاہ نے پاکستان کے گورننگ آبی وسائل کے بارے میں پینل بحث سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی مختص رقم کم ہونے سے پاکستان میں پانی کی قلت ہو رہی ہے۔ قوانین اور پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لئے یکساں پانی کی خدمات فراہم کی جائیں۔ مسٹر احمد رافے عالم نے کہا کہ چونکہ پانی ایک صوبائی موضوع ہے لہذا ، برادری کی شمولیت کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس آبی وسائل کے لئے فریم ورک ہے لیکن اس پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق وزیر پانی و بجلی سکریٹری اشفاق محمود نے کہا کہ احتساب کے موثر نظام کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے عوام کو پانی کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لئے میڈیا کے ساتھ شراکت کی ضرورت پر زور دیا۔ ا دوسرے ماہرین کا کہنا تھا کہ پانی کے انتظام کے لئے تمام ڈیجیٹل ٹولز دستیاب ہونے چاہیں۔ پاکستان میں ٹیلی میٹری کا نظام چلنا چاہئے۔ انہوں نے 2018 کی واٹر پالیسی پر عمل درآمد ، سرمایہ کاری میں اضافہ اور وزارت پانی کی مضبوطی کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈیجیٹل سوسائٹی میں سائبر سیکیورٹی اور سائبر کرائم کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈیلٹا ٹیک کے سی ای او ناہیل محمود نے کہا کہ پاکستان اپنی سرکاری اور نجی تنظیموں کی ایک مضبوط سائبر سیکیورٹی کرنسی کو یقینی بنانے میں کافی پیچھے ہے ، جس کی وجہ سے اس کو اہم خطرہ لاحق ہے بنیادی ڈھانچہ اور اسی وجہ سے قومی سلامتی۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ، انہوں نے حفاظتی انتظامات ، خطرہ انتظامیہ، سیکیورٹی انجینئرنگ ، اور سیکیورٹی گورننس پر محیط ایک 4 پرت کا ماڈل پیش کیا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم امور سے تعلق رکھنے والی محترمہ زہیمہ اقبال نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے انفراسٹرکچر میں ضروری اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کی صورتحال اب بھی خستہ اور سمجھوتہ کا شکار ہے۔ جیسے جیسے وقت گزرنے کے ساتھ انفارمیشن ٹکنالوجی کی ایپلی کیشن کا استعمال بڑھتا جاتا ہے ، سائبر سیکیورٹی کی ضرورت بھی لازمی ہوجاتی ہے۔ خیبر پختون خوا سائبر ایمرجنسی رسپانس سنٹر کے سائبر سیکیورٹی کے چیف ، ڈاکٹر رفیع شان نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران انٹرنیٹ کے استعمال کی مقدار میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے جہاں بڑی تعداد میں معلومات ہاتھ بدل رہی ہیں۔ انہوں نے ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کے ذریعہ سائبر سکیورٹی کے ایک جامع فریم ورک کی سفارش کی۔پشاور نیورسٹی کے ڈائریکٹر حسین شہید سہروردی نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال سے جہاں اطلاعا ت تک رسائی ممکن ہوئی ہے وہاں اہم ڈیٹا بھی ہیکروں کے ہاتھوں خطرے سے دوچار ہے۔ہمیں معلومات ، اطلاعات اور ڈیٹا کے تحفظ کے لئے مو

¿ثر قانون سازی کرنی چاہئے۔ایس ڈی پی آئی کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر ساجد امین کے کہا کہ ماہرین معاشیات نئی پالیسیاں بنانے اور مطلوبہ نتائج کے حصول کے لئے صحیح سمت کا تعین کریں ۔انہوں نے معاشی تشریحات اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے ضرورت پر زور دیا۔